Sufinama

حضرت قاضی احمد جود

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

حضرت قاضی احمد جود

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

MORE BYڈاکٹر ظہورالحسن شارب

    دلچسپ معلومات

    تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-93

    حضرت قاضی احمد جود صاحبِ جود و سخا ہیں۔

    خاندانی حالات : آپ سلطان حاجی ہُد کے خاندان سے ہیں۔

    والد ماجد : آپ کے والدِ ماجد کا نامِ نامی اسمِ گرامی سید خلیل اللہ ہے۔

    نامِ نامی : آپ کا نام احمد ہے۔

    لقب : آپ کا لقب قطب الدین ہے۔

    خطاب : آپ ”جود“ کے خطاب سے مشہور ہیں۔

    نسب نامہ پدری : قاضی قطب الدین احمد جود وہ لڑکے سید خلیل اللہ کے وہ لڑکے سید سلیمان کے وہ لڑکے شاہ قاسم کے وہ لڑکے سید محمد کے وہ لڑکے سید اسحاق کے وہ لڑکے سید اسمٰعیل کے وہ لڑکے سلطان حاجی ہُد کے۔

    تعلیم و تربیت : آپ عربی و فارسی میں ماہر تھے، علمِ حدیث و فقہ و منطق حاصل کرکے عالمِ باعمل مشہور ہوئے۔

    بیعت و خلافت : آپ حضرت شیخ احمد کھٹو گنج بخش کے دستِ حق پرست پر بیعت ہوئے اور ریاضت و مجاہدات کرکے درجۂ کمال کوپہنچے، آپ کے پیر و مرشد نے آپ کو خرقۂ خلافت دے کر سرفراز فرمایا۔

    سلطان احمد شاہ کی عقیدت : سلطان احمد شاہ گجراتی جس نے احمدآباد آباد کیا، آپ سے عقیدت اس درجہ رکھتا تھا کہ اس نے جب احمدآباد کی بنیاد رکھنی چاہی تو اس میں از راہِ عقیدت آپ کو بھی شریک کیا، آپ بھی ان چار احمدوں میں ایک تھے جن کے ہاتھوں سے احمدآباد کی بنیاد رکھی گئی۔

    وفات : آپ 10 شوال 840 ہجری مطابق 17 اپریل 1437 عیسوی کو واصل بحق ہوئے، مزار پٹن میں ہے۔

    سیرت : آپ عشقِ الٰہی میں مست و سرشار تھے، جبِ نبی میں از خود رفتہ تھے، گجرات میں آپ کی تعلیم و تلقین کے اثرات سے وہاں کے تمدن میں تبدیلی واقع ہوئی، توکل و قناعت میں بے نظیر تھے، زہد و تقویٰ کے لیے مشہور تھے، عبادت و ریاضت میں ہمہ تن مصروف و مشغول رہتے تھے، علومِ ظاہری و باطنی میں درجۂ کمال حاصل تھا، جامع کمالات بزرگ ہونے کے ساتھ ساتھ آپ میں عاجزی و انکساری حد درجہ کی تھی۔

    کرامت : وصال کے بعد بھی آپ کے مزارِ مبارک سے کرامات ظاہر ہوتی رہتی ہیں، حاجت مند جاتے ہیں اور گلہائے مراد دامن میں بھر کر لاتے ہیں، آسیب زدہ وہاں لے جائے جاتے ہیں اور وہ اچھے ہوکر واپس ہوٹتے ہیں، آسیب زدہ کو شفا دینا آپ کی ایک کھلی کرامت ہے۔

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے