حضرت بابا علی شیر
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب - 8
حضرت بابا علی شیر کا مشرب رندانہ تھا، آپ کا شمار قلندر فقیروں میں ہوتا ہے، آپ ان بارہ برگزدیدہ ہستیوں میں ہیں جنہوں نے احمدآباد کا سنگِ بنیاد رکھنے میں امداد دی، آپ ان چار بزرگوں کے علاوہ ہیں جن کا نام احمد تھا اور جنہوں نے احمدآباد کا سنگِ بنیاد رکھا۔
آپ مجذوبوں کی طرح استغراق کی حالت میں رہتے تھے، آپ پر وجدانی کیفیت طاری رہتی تھی، ایک سے باخبر تھے اور سب سے بے خبر تھے، غلبۂ شوق اس قدر تھا کہ آپ کو جان، تن اور کپڑوں کی بھی فکر نہ تھی، آپ ننگے رہتے تھے، جب حضرت شیخ احمد کٹھو آپ کے پاس آتے تو آپ تن ڈھک لیتے تھے اور فرماتے کہ
”ارے جلدی کرو، کوئی کپڑا لاؤ، کپڑا نہ ہو تو کپڑے کا ٹکڑا ہی لاؤ، دیکھو دیکھو وہ شریعت کا ستون آرہا ہے“
آپ کا وصال 10 جمادی الاول کو ہوا، آپ کا عرس ہوتا ہے، آپ کا مزار سرکھیج میں واقع ہے، آپ کی درگاہ میں کسی کو رات کے رہنے کی اجازت نہیں ہے، آپ کی درگاہ کشادہ ہے، ایک بڑے گنبد کے نیچے آپ آرام فرما رہے ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.