Sufinama

حضرت شیخ محمود راجن چشتی

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

حضرت شیخ محمود راجن چشتی

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

MORE BYڈاکٹر ظہورالحسن شارب

    دلچسپ معلومات

    تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-70

    حضرت شیخ محمود راجن چشتی زبدۃ المشاغلین، سرحلقۂ عاشقین ہیں۔

    خاندانی حالات : آپ حضرت شیخ سراج الدین کے پوتے ہیں۔

    والد ماجد : آپ کے والدِ ماجد کا نامِ نامی اسمِ گرامی شیخ علم الدین ہے۔

    ولادت و نام و کنیت : آپ پٹن میں پیدا ہوئے، نام محمود اور کنیت راجن ہے۔

    تعلیم و تربیت : آپ کی ابتدائی تعلیم و تربیت آپ کے والدِ ماجد کی نگرانی میں ہوئی۔

    بیعت و خلافت : آپ اپنے پدر بزرگوار کے مرید و خلیفہ ہیں۔

    دوسرے سلسلوں سے فیض : خرقۂ خلافت سہروردیہ اور شطاریہ آپ کو حضرت شیخ قاضن نے عطا فرمایا، خرقۂ چشتیہ حضرت محمد گیسو دراز اور حضرت شیخ ابوالفتح سے پاکر سرفراز ہوئے اور حضرت شیخ عزیزاللہ متوکل اور حضرت رکن الدین کانِ شکر سے بھی خرقۂ چشتیہ پایا، مغربیہ سلسلے کا خرقۂ خلافت آپ کو حضرت شیخ احمد کھٹو نے عطا فرمایا۔

    جاہ و منصب : خواص و عوام سب ہی آپ کی عزت کرتے تھے، شیخ فتح قریشی تو آپ کی اتنی عزت کرتے تھے کہ جب آپ ان کی مجلس میں جاتے وہ آپ کو دیکھتے ہی سر و قد کھڑے ہوجاتے اور آپ کو بے حد تعظیم سے بٹھاتے اور پھر کہتے کہ

    ”آپ کی جنتی بھی تعظیم کی جائے وہ کم ہے، آپ تو اس بزرگ (حضرت کمال الدین علامہ) کی اولاد سے ہیں کہ جس کی دستار کو دیکھ کر حضرت نصیرالدین چراغ دہلی تعظیماً کھڑے ہوجاتے تھے“

    وفات : آپ نے بروز جمعہ 22 صفر 901 مطابق 1495 عیسوی کو دارفانی سے داربقا کی طرف کوچ کیا، احمدآباد میں سپردِ خاک کے گئے بعد میں آپ کے صاحبزادے شیخ جمال الدین جمن شاہ نے

    ”از احمدآباد گجرات نقل کردہ در پیرانِ پٹن نہروالہ بر حوض اعظم خانجہاں دفن کردند“

    ترجمہ : احمدآباد گجرات سے لاکر پیرانِ پٹن نہروالہ میں حوضِ اعظم خانِ جہاں پر دفن کیا۔

    سیرت : علمِ ظاہر و باطن میں جامع تھے، فقرا اور علما کی بہت عزت کرتے تھے، سادات کی بے حد تعظیم و تکریم کرتے تھے، فقر و فاقہ آپ کا شعار تھا، توکل اور قناعت کی دولت سے مالا مال تھے، آپ عوام و خواص، ہندو مسلم، امیر و غریب سب ہی کے ساتھ خندہ پیشانی سے پیش آتے تھے، آپ کے علم و فضل کا دور دور شہرہ تھا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے