Sufinama

حضرت باوا ریحان

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

حضرت باوا ریحان

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

MORE BYڈاکٹر ظہورالحسن شارب

    دلچسپ معلومات

    تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب - 5

    حضرت باوا ریحان برگزیدہ بارگاہِ رحمٰن ہیں۔

    باوا ریحان کے نام آج تک پتہ نہ لگ سکا، کہا جاتا ہے کہ آپ کا وطن ماوراالہنر تھا، بعض کتابوں میں آپ کے متعلق صرف اتنا ملتا ہے کہ

    ”اپنے بھائی بابا احمد اور چالیس فقرأ کے ساتھ پانچویں صدی ہجری میں بھروچ تشریف لائے اور راجہ سے معرکے کے بعد 430 ہجری میں مدرسہ اور خانقاہ کی تعمیر کی، بعد میں ایک گجراتی سردار عمادالملک نے آپ کے مزار پر گنبد تعمیر کروا دیا“

    آپ کے متعلق جتنا بھی جپتہ چل سکا اس کو ایک اور پیرائے میں اس طرح لکھا گیا ہے کہ

    ”1078عیسوی اور 422ہجری میں جب بھروچ کے علاقے میں ہندوؤں کا راج تھا بغداد سے ایک بزرگ باوا ریحان مشائخ اور فقرا کی بڑی تعداد کے ساتھ اشاعتِ اسلام کی غرض سے یہاں وارد ہوئے لیکن راجہ نے ان کی مخالفت کی اور اپنے بیٹے رائے کرن کو ایک بڑی فوج دے کر باوا ریحان کے مقابلے کے لئے بھیجا، رائے کرن باوا صاحب کی شخصیت سے اس قدر متاثر ہوا کر اس نے باوا صاحب کے ہاتھ پر اسلام قبول کر لیا اور مَلک محمد اپنا نام رکھا۔

    ان دونوں کی کوششوں سے راجہ کی بیٹی بھاگ دیوی اور اس کے علاوہ بے شمار دوسرے ہندو اپنا آبائی مذہب چھوڑ کر باوا ریحان کے مرید ہوگئے لیکن رائے کرن کے باپ نے ان کی مخالفت کی اور بالآخر باپ اور بیٹے میں بڑا سخت معرکہ ہوا، باپ کامیاب ہوا اور رائے کرن، اس کی بہن اور نو مسلموں کی بھاری تعداد لڑائی میں شہید ہوئی، اس کے بعد راجہ نے باوا صاحب سے صلح کرلی اور جب ان کی وفات ہوئی تو وہ بھروچ سے باہر ایک بلند ٹیلے پر دفن ہوئے“

    آپ کا عرسِ مبارک بھروچ سے کچھ دور 6 شعبان کو ہوتا ہے۔

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے