Sufinama

اس طرح جنوں کی دنیا میں جینے کا سہارا کرتے ہیں

عزیز وارثی دہلوی

اس طرح جنوں کی دنیا میں جینے کا سہارا کرتے ہیں

عزیز وارثی دہلوی

MORE BYعزیز وارثی دہلوی

    اس طرح جنوں کی دنیا میں جینے کا سہارا کرتے ہیں

    دامن کے پریشاں تاروں کو ہم پارا پارا کرتے ہیں

    بجلی کو عداوت ہو جن سے گلچیں کی نظر ہو جن پہ کڑی

    وہ پھول ہمیشہ کانٹوں کے پہلو میں گزارا کرتے ہیں

    اک وہ بھی زمانہ تھا اپنا میں ان کا نظارہ کرتا تھا

    اک یہ بھی زمانہ ہے اپنا وہ میرا نظارا کرتے ہیں

    رنگینیٔ دنیا کے معنی سمجھے ہیں وہی کچھ اہل جنوں

    جو غنچہ و گل کو ٹھکرا کر کانٹوں پہ گزارا کرتے ہیں

    تو اور ذرا محکم کر لے پردوں کی مکمل بندش کو

    اے دوست نظر کی گرمی کو ہم آج شرارا کرتے ہیں

    میں ان کا ازل سے قائل ہوں میں ان پہ ازل سے مائل ہوں

    جو صرف نظر کی جنبش سے بیمار کا چارا کرتے ہیں

    ساغر سے انہیں اب کیا نسبت مینا سے انہیں اب کیا مطلب

    دن رات عزیزؔ ان آنکھوں سے جو دل میں اتارا کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات عزیز (Pg. 56)
    • Author : عزیز وارثی
    • مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے