Sufinama

او دل رسوا اسے رسوا کیا

ریاض خیرآبادی

او دل رسوا اسے رسوا کیا

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    او دل رسوا اسے رسوا کیا

    کیا کیا کمبخت تو نے کیا کیا

    مجھ کو تم کو غیر نے رسوا کیا

    کہہ بھی دو اچھا کیا اچھا کیا

    سنگ در سر سے جدا ہوتا نہیں

    سجدہ کر کے درد سر پیدا کیا

    واہ رے دست جنوں زور جنوں

    چاک‌ تم نے دامن صحرا کیا

    مے پرستی کی خدا کو چھوڑ کر

    دین بھی نذر مے و مینا کیا

    حشر کے دن بھی وہی ہیں شوخیاں

    آج بھی تو وعدۂ فردا کیا

    کودتا کون آگ میں اے برق طور

    میں تماشہ دور سے دیکھا کیا

    اے شب فرقت نہ آئی تجھ کو شرم

    غیر کے گھر جا کے منہ کالا کیا

    قبر پر ابھرا یہ جاتے ہی ترے

    نقش پا نے حشر ہی برپا کیا

    اس کو بھی حسن آفرین رسوا کرے

    اے حسیں جس نے تجھے رسوا کیا

    تھا حنا سے ساز پیسا دل کو بھی

    آپ نے انصاف تو اچھا کیا

    قبر میں ہے آج او پردہ نشیں

    لے ترے رسوا نے بھی پردا کیا

    توبہ کر کے آج پھر پی لی ریاضؔ

    کیا کیا کمبخت تو نے کیا کیا

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض رضواں (Pg. 178)
    • Author : ریاضؔ خیرآبادی
    • مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے