Sufinama

عشق نے جکڑا ہے مجھ کو اس کڑی زنجیر سے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

عشق نے جکڑا ہے مجھ کو اس کڑی زنجیر سے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    عشق نے جکڑا ہے مجھ کو اس کڑی زنجیر سے

    جس کے حلقے کھل نہیں سکتے کسی تدبیر سے

    اور ہی کچھ ہو شب فرقت کے کٹنے کی سبیل

    دل تصور سے بہلتا ہے نہ اب تصویر سے

    خط اسے مت کہہ یہ لکھا ہے مری تقدیر کا

    دل کو ہے اک ربط تیری شوخیٔ تحریر سے

    زندگی بھر اک سہانا خواب ہم دیکھا کئے

    تیری صورت مل گئی اس خواب کی تعبیر سے

    اس نگاہ ناز پر صدقے دل و جاں ہو گئے

    آپ نے دیکھا نشانے دو اڑے اک تیر سے

    اب تو بس دو ہچکیوں کی بات باقی رہ گئی

    آپ نے پوچھا مجھے لیکن بڑی تاخیر سے

    غم کی تنہائی کے سناٹے میں تنہا تھا نصیرؔ

    تھا تو کھو جاتا مگر تم مل گئے تقدیر سے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 700)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے