Sufinama

رہ عشق سے گزرنا دل مضطرب سنبھل کر

عزیز وارثی دہلوی

رہ عشق سے گزرنا دل مضطرب سنبھل کر

عزیز وارثی دہلوی

MORE BYعزیز وارثی دہلوی

    رہ عشق سے گزرنا دل مضطرب سنبھل کر

    یہاں قافلے لٹے ہیں فقط ایک گام چل کر

    کہیں رخ بدل نہ لے اب مری آرزو کا دھارا

    وہ بدل رہے ہیں نظریں مری زندگی بدل کر

    مرا حال دل نہ پوچھو مرا حال دل ہی کیا ہے

    کہ میں سانس لے رہا ہوں شب غم سنبھل سنبھل کر

    وہی دل کی آرزوئیں جو گھٹی ہوئی تھیں دل میں

    شب غم نکل رہی ہیں مرے آنسوؤں میں ڈھل کر

    تری بزم میں نہیں ہے کوئی فرق دیر و کعبہ

    مری روح بھی نہ جائے تری بزم سے نکل کر

    یہ کشاکش زمانہ رہے حشر تک سلامت

    نئی زندگی ملی ہے مجھے اس فضا میں پل کر

    مری شاعری کو نسبت ہے خدا و ناخدا سے

    ہو عزیزؔ نکتہ چینی تو ہو سوچ کر سنبھل کر

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات عزیز (Pg. 42)
    • Author : عزیز وارثی
    • مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے