Sufinama

مے نہ ہو شیشہ نہ ہو مطرب نہ ہو ساغر نہ ہو

رضا فرنگی محلی

مے نہ ہو شیشہ نہ ہو مطرب نہ ہو ساغر نہ ہو

رضا فرنگی محلی

MORE BYرضا فرنگی محلی

    مے نہ ہو شیشہ نہ ہو مطرب نہ ہو ساغر نہ ہو

    کچھ نہ ہو ساقی اگر پہلو میں وہ دل بر نہ ہو

    کیا بہار زندگی پہلو میں جب دل بر نہ ہو

    کیوں گل قالین شب غم خار سے بد تر نہ ہو

    کس طرح فتراک میں باندھے وہ قاتل بعد قتل

    پاؤں پڑنے کے بھی قابل جب ہمارا سر نہ ہو

    جس طرح جوہر الگ ہوتا نہیں تلوار سے

    یوں جدا دل سے خیال آبرو دلبر نہ ہو

    ہوں وہ سودائی نہیں چاک گریباں کی خبر

    آدمی اتنا بھی اپنے جامہ سے باہر نہ ہو

    عمر بھر یاد ردنداں میں گریاں رہا

    قبر پر جز دامن شبنم کوئی چادر نہ ہو

    یہ بھی اک ادنیٰ اثر ہے جھوٹے وعدوں کا حضور

    آپ کا اقرار وصل اور مجھ کو وہ باور نہ ہو

    عذر کچھ مجھ کو نہیں قاتل تو بسم اللہ کر

    سر یہ حاضر ہے مگر احسان میرے سر نہ ہو

    رند بھی حاضر ہیں محفل میں مرمت کے لئے

    یوں مذمت مے کی اے واعظ سر منبر نہ ہو

    خار چبھتے ہیں جو تلووں میں اللہ رے جنوں

    میں سمجھتا ہوں کہ یہ فصاد کا نشتر نہ ہو

    تذکرے پر حشر کے کہتا ہے وہ کم سن مرا

    لطف جب ہے ہم ہوں تم ہو داور محشر نہ ہو

    کستے ہیں آواز اکثر شمع رویان جہاں

    شمع محفل میں کہیں گویا رضاؔ جل کر نہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 16)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے