Sufinama

ہم سے سب کہتے ہیں تم اس سے ملے تو کیا ہوئے

شاہ اکبر داناپوری

ہم سے سب کہتے ہیں تم اس سے ملے تو کیا ہوئے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ہم سے سب کہتے ہیں تم اس سے ملے تو کیا ہوئے

    ہم یہ کہتے ہیں دوئی جاتی رہی یکتا ہوئے

    ٹھیک زد پر طور تھا یہ تو اچٹتی چوٹ تھی

    اور پھر اس پر بھی بے خود حضرت موسیٰ ہوئے

    قطرے جب دریا میں گرتے ہیں تو ہوتا ہے یہ شور

    دیکھنے والے ہمیں دیکھیں کہ ہم دریا ہوئے

    ندی نالے ہیں یہ سب جب تک نہ دریا سے ملیں

    جب یہ دریا سے ملے جا کر تو سب دریا ہوئے

    حضرت مجنوں تمہارے عشق کو میرا سلام

    کوچۂ لیلیٰ سے نکلے ساکن صحرا ہوئے

    قبر میں بھی اکبرؔ اس کو ساتھ ہم لے جائیں گے

    الفت حق ساتھ تھی جس وقت ہم پیدا ہوئے

    مأخذ :
    • کتاب : جذباتِ اکبر (Pg. 206)
    • Author :شاہ اکبر داناپوری
    • مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے