Sufinama

محفل سے ان کی سینکڑوں پی کر نکل گئے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

محفل سے ان کی سینکڑوں پی کر نکل گئے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    محفل سے ان کی سینکڑوں پی کر نکل گئے

    مجھ سے ملی جو آنکھ تو تیور بدل گئے

    وہ ایسی قاتلانہ اداؤں میں ڈھل گئے

    زخمی کیا جو دل تو کلیجہ مسل گئے

    کچھ اس طرح وہ ہم سے بھی تیور بدل گئے

    ارمان و آرزو کے جنازے نکل گئے

    قسمت پھری تو پھر گئے احباب اس طرح

    دیکھا مجھے تو دور سے رستہ بدل گئے

    کیا شمع انجمن پہ جلانے کا اتہام

    جلنا ہی تھا نصیب میں پروانے جل گئے

    دل ہم سے لے کے ان کی نگاہیں بدل گئیں

    دھوکا دیا فریب کیا چال چل گئے

    تھکنے لگے جو پاؤں تو یوں راہ طے ہوئی

    اس انجمن میں اہل وفا سر کے بل گئے

    اس آستان ناز کا جب تذکرہ ہوا

    میری جبین شوق میں سجدے مچل گئے

    ان کا جمال دیکھ کے دیکھا جو اے نصیرؔ

    قلب و نگاہ حسن کے سانچے میں ڈھل گئے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 824)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے