Sufinama

وصلی اللہ علیہ نور کزو شد نورہا پیدا

جامی

وصلی اللہ علیہ نور کزو شد نورہا پیدا

جامی

MORE BYجامی

    وصلی اللہ علیہ نور کزو شد نورہا پیدا

    زمیں از حب او ساکن فلک در عشق او شیدا

    اور الله کی رحمت ہو اس نور پر جس سے (تمام) نور پیدا ہوئے

    زمین اس کی محبت کے باعث ساکن (اور) آسمان اس کے عشق میں شیدا ہے

    محمد احمد و محمود وے را خالقش بستود

    از اوشد بود ہر موجود از وشد دیدہا پیدا

    خالق دو جہاں نے آپ صلی الله علیہ وسلم کی تعریف محمد، احمد اور محمود جیسے اسماء سے کی ہے

    عالم موجودات سے جو بھی فوائد حاصل ہورہے ہںم وہ آپ کی ذاتِ گرامی کے طفل ہںا اور اسی طرح چشم مشاہدہ کی بصر ت بھی آپ ہی کے طفلꓠ ہے۔

    اگر نام محمد را نیاوردے شفیع آدم

    نہ آدم یافتے توبہ نہ نوح از غرق نجینا

    اگر حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کے نام کو حضرت آدم علیہ السلام شفیع نہ بناتے

    (تو) نہ حضرت آدم علیہ السلام توبہ کو پاتے نہ حضرت نوح علیہ السلام غرقابی سے نجات پاتے

    دوچشم نرگسینش را کہ مازاغ البصر خوانند

    دو زلف عنبرینش را چو واللیل اذا یغشی

    ان کی دو نرگسی آنکھیں بتلاتی ہیں کہ ہم ”مَازَاغَ الْبَصَرُ“ پڑھیں

    دوعنبریں زلفیں بتلاتی ہیں کہ وَاللَّیْلِ اِذَا یَغْشٰی پڑھیں

    زسرسینہ اش جامیؔ الم نشرح لک برخواں

    زمعراجش چہ می پرسی کہ سبحان الذی اسریٰ

    ان کے سینے کے راز سے اے جامی اَلَمْ نَشْرَحْ لَک پڑھ لے

    ان کی معراج کا کیا پوچھنا کہ سبحان الذی اسریٰ

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 133)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے