Sufinama

آیت حسن تو در مصحف جاں می‌ بینم

رومی

آیت حسن تو در مصحف جاں می‌ بینم

رومی

MORE BYرومی

    آیت حسن تو در مصحف جاں می‌ بینم

    مہرت اندر رخ ہر ذرہ عیاں می‌ بینم

    مجھے زندگی کی کتاب میں تمہارے حسن کی آیت نظر آتی ہے

    مجھے ہر ذرہ میں تمہارا ہی خوبصورت چہرہ دکھائی دیتا ہے

    ہر چہ از کون و مکاں در نظرم می آید

    از تو در وے اثر نام و نشاں می‌ بینم

    دنیا میں جس پر بھی ہماری نظر پڑتی ہے

    اس میں تمہارا ہی اثر نظر آتا ہے

    ہر چہ را می نگرم بے تو نمی پندارم

    ہر کجا می گزرم صورت جاں می بینم

    میں جو کچھ بھی دیکھتا ہوں، وہ تجھ میں نہیں ہے

    میں جہاں سے بھی گزرتا ہوں، مجھے جاناں کی صورت نظر آتی ہے

    ہر چہ در کون و مکاں می نتواں یافت ترا

    پرتو مہر تو در مکاں می‌ بینم

    جو کچھ دنیا میں ہے اس کو جانا نہیں جاسکتا

    مجھے تمہارا عکس مکان میں نظر آتا ہے

    شمسؔ ما ملک ولایت بہ تصرف دارد

    سخنش در ہمہ آفاق رواں می‌ بینم

    ہمارے شمس کا درویشوں کے ملک پر حکمرانی ہے

    یہ بات پوری دنیا میں گونج رہی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات سماع (Pg. 256)
    • مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)

    یہ متن درج ذیل زمرے میں بھی شامل ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے