Sufinama

طورہا شد مختلف دورِ زمانِ دیگر است

میرتقی میر

طورہا شد مختلف دورِ زمانِ دیگر است

میرتقی میر

MORE BYمیرتقی میر

    طورہا شد مختلف دورِ زمانِ دیگر است

    آں زمیں برباد رفت ایں آسمانِ دیگر است

    طور مختلف ہوگئے، دورِ زمان دوسرا ہے

    وہ زمین برباد ہوگئی، یہ آسمان دوسرا ہے

    مہر شد مفقود یا ایں جامحبت رسم نیست

    یا مزاجِ ما دگر شد یا جہانِ دیگر است

    مہر مفقود ہوگیا، یا اس جگہ محبت کی رسم نہیں ہے

    یا میرا مزاج دوسرا ہوگیا، یا (یہ) جہان دوسرا ہے

    کذب ہر کس را شعار وحرفِ ہر یک پیچدار

    ما نمی فہمم گویا ایں زبانِ دیگر است

    جھوٹ ہر ایک کا شعار، ہر ایک حرف پیچدار

    ہم نہیں سمجھتے گویا یہ زبان دوسری ہے

    پُر درِ ایں ایّام بے لطفی مکن کز چند روز

    میلِ طبعم جانبِ نامہربانِ دیگر است

    ان بے لطفی کے دنوں کو دور سے نہ بھر کہ چند روز سے

    میرے دل کی رغبت ایک اور نامہربان کی طرف ہے

    سرگذشتِ ما مصیبت دیدگانِ عشق را

    قصۂ مجنوں مداں ایں دستانِ دیگر است

    ہم عشق کے مصیبت جھیلے ہوؤں کی سرگزشت کو

    قصۂ مجنوں مت سمجھ، یہ داستان دوسری ہے

    یک دور روزے کم نگاہی مصلحت دیدِ تو نیست

    چشمِ من دنبالہ گردِ دل ستانِ دیگر است

    دو ایک دن تجھے کم کم دیکھنا کسی مصلحت سے نہیں

    میری آنکھ ایک دوسرے دل چھین لے جانے والے کا پیچھا کررہی ہے

    از درت امروز وفردا می روم ہشیار باش

    سجدۂ مستانہ بابِ آستانِ دیگر است

    تیرے دروازے پر سے آج کل میں چلا جاتا ہوں، خیال رہے

    سجدۂ مستانہ دوسری بارگاہ کےلایق ہے

    تہمت آلودِ وفائے دیگراں دارد مرا

    من ہلاکم از غمش او در گمانِ دیگر است

    مجھے دوسروں سے وفا کی تہمت سے آلودہ کرتا ہے

    میں اس کے غم میں ہلاک ہوں اور وہ دوسرے گمان میں ہے

    بر نمی افتد از آں سر کوچۂ رسمِ جور میرؔ

    من اگر ز جاں شدم یک نیم جانِ دیگر است

    اس کوچے سے ظلم کی رسم میرؔ نہیں اٹھتی

    میں اگر جان سے چلا جاؤں ایک نیم جان دوسر، (موجود) ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوانِ میر فارسی (Pg. 50)
    • Author : افضال احمد سید

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے