Sufinama
noImage

حاجی امداداللہ مکی

1807 - 1899 | دہلی, بھارت

مشہور صوفی اور نامور عالم دین

مشہور صوفی اور نامور عالم دین

حاجی امداداللہ مکی کا تعارف

تخلص : 'امداد'

اصلی نام : امداداللہ

پیدائش : 01 May 1807 | سہارنپور, اتر پردیش

وفات : 01 Sep 1899 | دوسرا, سعودیہ عربیہ

حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کی پیدائش 22 صفرالمظفر 1233ھ موافق 1818ء نانوتہ ضلع سہارن پور میں ہوئی۔ آپ نسب کے لحاظ سے فاروقی تھے۔ سات برس کی عمر میں یتیم ہو گئے۔ ذاتی شوق سے فارسی اور عربی کی تعلیم حاصل کی۔ دہلی جا کر اس وقت کے علما و فضلا سے تفسیر، حدیث اور فقہ کا درس لیا۔ بعد ازاں حضرت میاں جی نور محمد جھنجھانوی کی توجہ خاص سے سلوک کی منازل طے کیں اور خرقہ خلافت حاصل کیا۔ 1844ء میں حج بیت اللہ سے مشرف ہوئے، وطن واپس آکر رُشد و ہدایت کا سلسلہ شروع کیا۔ آپ ایک عظیم صوفی اور ممتاز عالم دین تھے۔ آپ نے 1857ء کی جنگ آزادی میں انگریزی سامراج کے خلاف حصہ لیا۔ انگریزوں نے اس کا بڑا سخت انتقام لیا۔ مظفر نگر کا کلکٹر فوج لے کر تھانہ بھون پہنچا اور شدید گولہ باری کرکے تھانہ بھون کی اینٹ سے اینٹ بجادی۔ درہم برہم ہو جانے پر آپ عرصہ تک مختلف مقامات پر روپوش رہے۔ آپ کے متبعین میں مولانا رشید احمد گنگوهی، مولانا قاسم نانوتوی، مولانا محمد یعقوب نانوتوی، مولانا اشرف علی تھانوی، مولانا لطف اللہ علی گڑھی، مولانا احمد حسن کان پوری، مولانا محمد حسین الہ آبادی، مولانا عبدالحئ جہاں گیری منعمی، ، مولانا فیض الحسن سہارن پوری اور مولانا محمود الحسن جیسے بلند پایہ علمائے دین بھی شامل تھے۔ جب انہوں نے ہندوستان کی زمین کو اپنے لئے تنگ پایا تو ہندوستان سے ہجرت کرکے شہر مکہ چلے گئے اور بقیہ زندگی وہیں بسر کی۔ اس لئے مہاجر مکی کے لقب سے مشہور ہیں۔ علم دین اور تصوف پر تقریباً دس کتب جیسے جہاد اکبر، گلزار معرفت، مرقومات امدادیہ، مکتوبات امدادیہ، درنامہ غضب ناک، ضیاؤ القلوب، تصنیف کیں۔ آپ کا وصال 17 اکتوبر 1896ء کو مکہ میں ہوا۔ جنت المعلیٰ میں دفن ہوئے۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے