Sufinama
noImage

شیداؔ وارثی

1906 - 1969 | بریلی, بھارت

شیداؔ وارثی کا تعارف

تخلص : 'شیداؔ'

اصلی نام : محمد سعادت حسین

پیدائش :بریلی, اتر پردیش

وفات : 01 Feb 1969 | اتر پردیش, بھارت

محمد سعادت حسین خاں صاحب شیداؔ وارثی کے والد کا نام محمد کادم حسین تھا۔ محلہ کہاڑا پیر تھالی والاں بریلی (یو۔پی بھارت) کے رہنے ولاے تھے۔ آپ حضرت سرکار وارث پاک علیہ الرحمۃ کے مریدین میں سے تھے، لہذا سلسلہ عالیہ وارثیہ سے نسبت رکھتے ہوئے وارثی کے نام سے مشہور و معروف تھے اور آپ میں صبر وقناعت کا جذبہ بہت زیادہ رکھتے تھے۔ان کی الاد نہیں تھی۔ زیادہ ترگزر اوقات کے لئے پیشہ زر گری کرتے تھے۔ محض گزر بسر کی حد تک اپنے پیشے سے دلچسپی رکھی۔ شاعری سے کافی دلچسپی تھی۔ بریلی کے مشہور استاد منشی علی حسین ضمیر بریلوی (م 1967) کے شاگرد تھے۔ ان کا تمام کلام غیر مطبوعہ تھا جس کو انیس احمد نوری صاحب نے ترتیب دے کر چھاپا ہے۔ ان کے کلام میں زیادہ تر نعتیں، منقبت اور قطعات درج ہیں۔ شمالی ہندوستان میں جب سے اردو نعت کا آغاز ہوا ہے اس وقت سے ہی بریلی میں اردو کے صاحب دیوان نعت گو ملتے ہیں۔ بریلی ایک مدت سے علماء و فقراء کی بستی ہے جن کے فیض سے اردو نعت کو ترقی ہوئی۔ بریلی میں عظیم ترین نعت گو مولانا حسن رضا صاحب بریلوی (م۔ 1908) نے اپنی نعتیہ شاعری سے اردو نعت گوئی کو ایسی رفتار دی کہ بریلی میں اردو نعت گوئی کو حیات جاوداں ملک گئی ۔ نعت میں زبان اور جذبات دونوں کی اہمیت ہے کیونکہ عشق کا اظہار اس ذات گرامی سے کیا جتا ہے جو اللہ کا محبوب ہے۔ شیداؔ وارثی کا انتقال 12فروری 1969کو بریلی میں تکیہ کہاڑا پیر بریلی میں مدفون ہوئے۔ عمر تقریباً 63برس تھی۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے