تلاش کا نتیجہ "इशारा"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
ان کی نظروں کا ادنیٰ اشارہ جو مل گیالاہوت سے بھی آگے ہمارا یہ دل گیا
نہ جنبش ہو لبوں پر اور دیوانوں کی بن آئےنگاہوں ہی نگاہوں میں اشارہ ہو تو ایسا ہو
گلچیں کے ستم سے اے فخریؔ آگاہ کریں کیسے گل کونظروں سے اشارہ مشکل ہے ہاتھوں سے اشارا کیا کرتے
فرازؔ امتحاں اور دینے پڑیں گےابھی اس نظر کا اشارہ نہیں ہے
تو فناؔ ہو کے زندگی پا لےنگۂ یار کا اشارہ ہے
چاک مت کر جیب بے ایام گلکچھ ادھر کا بھی اشارا چاہیے
خود سے چھوٹے تو پا لیا اس کویہ اشارہ بتا دیا کس نے
جس سے انہیں منظور کنارہ نہیں ہوتاغمزہ نہیں ہوتا کہ اشارہ نہیں ہوتا
سرگوشیاں کرتی نظر آتی ہیں فضائیںدر پردہ یہ ملنے کا اشارہ تو نہیں ہے
نگاہ خاص سے ہو اک اشارہ اس جانبکہ تیرا نام تو مشہور عام ہے ساقی
ایک میں کیا مرے عصیاں کی حقیقت کتنیمجھ سے سو لاکھ کو کافی ہے اشارا تیرا
میں کس شمار میں ہوں میری نجات کتنیبخشش کو میری بس ہے اک آپ کا اشارا
وہی نظر کہ جو آئینہ ہے دو عالم کااسی نظر کا اشارہ ہوں اور کیا جانوں
آوارگیٔ نکہت گل سے ہے اشارہجامہ سے جو باہر ہے وہ دیوانہ ہے اس کا
جہاں ناپید بحر بے نیازی کا کنارہ ہےجہاں تخلیق عالم اک تخیل کا اشارہ ہے
بدن میں ایک صحرا جل رہا ہے بجھ رہا ہےمرے دریاؤں کو قیصرؔ اشارہ کون دے گا
وارگی نکہت گل سے ہے اشارہجامے سے جو باہر ہے وہ دیوانہ ہے اس کا
ہوگا کسی کا خون اشارہ یہی تو ہےدکھلا رہے ہیں دور سے رنگ حنا کے ہاتھ
وہ اگر مست نگاہوں سے اشارہ نہ کریںان کے مے خوار کبھی ہوش میں آیا نہ کریں
کافر جسے کہتے ہیں ہمیں سے ہے اشارہمومن ہے غرض جس سے وہ دیں دار ہمیں ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books