درد کچھ اور بڑھا دے دلِ سودائی کا
درد کچھ اور بڑھا دے دلِ سودائی کا
واسطہ تجھ کو صنم! تیری مسیحائی کا
اُس کی آنکھوں پہ دو عالم کی تمنا ہے نثار
جس نے دیکھا ہے تماشا، تری لیلائی کا
کون سے دل سے کسی اور کی جانب دیکھوں
نقشہ آنکھوں میں کھنچا ہے، تری زیبائی کا
تیری الفت میں بنا پھرتا ہے تصویرِ جنوں
کوئی دیکھے تو یہ عالم ترے سودائی کا
حالِ دل اپنا زمانے کو سنا دوں لیکن
ڈر ہے اے جانِ تمنا! تری رسوائی کا
آپ بچھڑے تو مرے دل سے خوشی روٹھ گئی
لٹ گیا صبر و سکوں آپ کے شیدائی کا
ایک سجدہ مجھے کر لینے دے اے میرے صنم!
مجھ کو ارمان ہے قدموں پہ جبیں سائی کا
ایک احرامِ محبت میں دو عالم ہیں فناؔ
یہ تماشا ہے صنم! تیرے تماشائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.