منگتے خالی ہاتھ نہ لوٹے کتنی ملی خیرات نہ پوچھو
منگتے خالی ہاتھ نہ لوٹے کتنی ملی خیرات نہ پوچھو
خالد محمود نقشبندی
MORE BYخالد محمود نقشبندی
منگتے خالی ہاتھ نہ لوٹے کتنی ملی خیرات نہ پوچھو
اُن کا کرم پھر اُن کا کرم ہے اُن کے کرم کی بات نہ پوچھو
کنت کنزاً راز مشیت جلوۂ اسریٰ نورِ ہدایت
جگمگ جگمگ دونوں عالم کیسی ہے وہ ذات نہ پوچھو
عشقِ نبی کونین کی دولت! عشقِ نبی بخشش کی ضمانت
اس سے بڑھ کر دستِ طلب میں ہے بھی کوئی سوغات نہ پوچھو
رشک جناں طیبہ کی گلیاں ہر ذرہ فردوس بداماں
چاروں طرف انوار کا عالم رحمت کی برسات نہ پوچھو
ظاہر میں تسکینِ دل و جاں باطن میں معراج دل و جاں
نامِ نبی پھر نامِ نبی ہے نامِ نبی کی بات نہ پوچھو
حال اگر کچھ اپنا سنایا ان کے کرم کا شکوہ ہوگا
میں اپنے حالات میں خوش ہوں مجھ سے مرے حالات نہ پوچھو
تاجِ شفاعت سر پر پہنے حشر کا دولہا آ پہنچا ہے
آنکھیں کھولو غور سے دیکھو کس کی ہے بارات نہ پوچھو
میں کیا اور کیا میری حقیقت سب کچھ ہے سرکار کی نسبت
میں تو برا ہوں لیکن میری لاج ہے کس کے ہاتھ نہ پوچھو
خالدؔ میں صرف اتنا کہوں گا جاگ اٹھا اشکوں کا مقدر
عشقِ نبی میں روتے روتے کیسے کٹی ہے رات نہ پوچھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.