Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حقۂ لعل تو از جوہر جاں ساختہ اند

جامی

حقۂ لعل تو از جوہر جاں ساختہ اند

جامی

MORE BYجامی

    حقۂ لعل تو از جوہر جاں ساختہ اند

    کام ہر خستہ دراں حقہ نہاں ساختہ اند

    1. تمہارا حقہ لعل (حقہ سے جواہرات کی ڈبیہ اور لعل سے ہونٹ مراد ہیں) جوہر حیات سے قدرت نے بنایا ہے۔ پریشاں حال کے مقصد کا حل تمہارے ہونٹوں کی بند ڈبیہ میں پوشیدہ ہے (یعنی آپ کے لبوں کی جنبش سے خستہ حالوں کے کام بنتے ہیں)۔

    ہر لطافت کہ نہاں بود پس پردۂ غیب

    ہمہ در صورت خوب تو عیاں ساختہ اند

    2. ہر وہ لطافت جو پردۂ غیب میں چھپی تھی، قدرت نے وہ سب آپ کی صورت زیبا میں عیاں کردیا ہے۔

    ہر چہ بر صفحۂ اندیشہ کشد کلک خیال

    شکل مطبوع تو زیبا تر ازاں ساختہ اند

    3. تخیل اور تصور میں جتنی اچھی صورت میں جتنی اچھی صورت ابھر سکتی ہے، قدرت نے آپ کی صورت پسندیدہ کو اس سے بھی بڑھ کر خوبصورت بنایا ہے (یعنی آپ کی صورت زیبا، انسانی فکر وخیال سے بھی بڑھ کرحسین ہے۔ انسانی تخیل کی ان کے حسن وجمال تک رسائی نہیں ہوسکتی ہے)۔

    بس کہ جامیؔ صفت حسن تو نیکو گوید

    عشق بازاں سخنش ورد زباں ساختہ اند

    4. خلاصہ یہ ہے کہ جامی ، آپ کے حسن کا بیان اتنے اچھے طریقے سے کرتا ہے کہ عاشقوں نے اس کو ورد زبان بنالیا ہے۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 183)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے