''آب حیات" محمد حسین آزاد کی تصنیف ہے جسے کلاسیکی شاعروں کا جدید تذکرہ شمار کیا جاتا ہے۔ یہ کتاب پانچ ادوار پر مشتمل ہے جس کے پیچھے بیس برس کی محنت کارفرما ہے۔آب حیات کے آغاز میں محمد حسین آزاد نے اردو کی تاریخ کا ایک باقاعدہ نظریہ پیش کیا ہے اور اس کے فوراً بعد اردو نثر اور اردو نظم کی تاریخ ہے۔ اس سے قبل کے تذکروں میں تنقید، حالات اور شاعری کا تجزیہ آب حیات جیسا متوازن انداز میں نہیں ہوتا تھا۔ اس کتاب میں افسانویت، ادبیت اور تاثراتی نثر ہے۔ انشاء پردازی میں یہ کتاب اردو ادب میں لازوال حیثیت کی حامل ہے۔ آب حیات کو اپنی زبان، شائستگی اور لطافت کے باعث نثر کی الہامی کتاب کا درجہ حاصل ہے۔آب حیات میں اردو زبان و ادب کی تاریخ کو کافی مفصل انداز میں بیان کیاگیاہے۔ مصنف نے پوری ادبی تاریخ کو پانچ ادوارمیں تقسیم کیا ہے۔جس میں ولی سےتذکرہ شروع ہوکرمیرانیس تک ختم ہوتاہے۔ یہ کتاب تاریخی اورتنقیدی دونوں اعتبار سے اہمیت کی حامل ہے۔ زیر نظر آب حیات کی تلخیص ہے جس کو سید احتشام حسین نے انجام دیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free