Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

पुस्तक: परिचय

یہ بات صاف ہے کہ جب مصنف کسی موضوع پر قلم اٹھاتا ہے تو اس کی نکیل کو اس موضوع کے کھونٹے سے باندھ دیتا ہے تاکہ وہ موضوع کے ساتھ انصاف برت سکے اور اس کا زور قلم قابو میں رہے ،جس سے وہ جو بات کہنے کی کوشش کر رہا ہو وہ قاری تک بلا واستہ بدون کسی پیچ و خم کے پہونچ جائے ۔اس لئے مصنف اپنی علمیت کو کتاب میں بہت کم ہی ظاہر کر پاتا ہے ۔مگر ہاں وہ اپنے زور قلم کو دکھانے کے لئے کتاب میں لکھے مقدمہ اور دیباچہ میں آزاد ہوتا ہے اسی لئے بہت سے لوگوں نے جب کتاب پر مقدمہ لکھے تو کتاب سے زیادہ ان کے مقدمے اور دیباچے مشہور ہوئے اور انہوں نے کتاب سے ہٹ کر الگ کتاب کی حیثیت اختیار کر لی مثلا ظہوری کے لکھے مقدمے جو سہ نثر ظہوری سے مشہور ہوئے، اسی طرح سے حالی نے شعر و شاعری کتاب پر جب مقدمہ لکھا تو اس کا مقدمہ ان کی کتاب سے زیادہ معروف ہوا۔ خسرو نے جب اپنا تیسرا دیوان مرتب کیا تو اس پر ایک مبسوط دیباچہ لکھا جو ان کے دیوان سے زیادہ مشہور ہوا ۔خسرو نے غرۃ الکمال کو 1294 میں مرتب کیا تو ان کا دیباچہ بہت ہی معروف ہوا جس میں انہوں نے تیرہویں صدی کی ادبی تہذیب کے ساتھ ساتھ شاعری کے متعدد اہم نکات پر بھی بحث کی ہے ۔ اس میں انہوں نے شعر میں لفظی ترکیب و تشکیل کے استعمال کی دشواریوں کا ذکر کیا اس کے ساتھ صنعت سے پیدا ہونے والی معنوی خوبی و خامی کی طرف بھی اشارہ فرمایا ہے ۔ اس کے علاوہ بھی اس دیباچہ میں خوبیاں بیان کی گئی ہیں ۔ ادب کے طالب علم کے لئے یہ ایک بیش قیمت تحفہ ہے جسے مطالعہ میں رکھنے کی خاص ضرورت ہے۔

.....और पढ़िए

लेखक की अन्य पुस्तकें

लेखक की अन्य पुस्तकें यहाँ पढ़ें।

पूरा देखिए

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
बोलिए