احسن اللہ خاں بیان کا تعلق شمالی ہند کے شعرا سے ہے۔ پیش نظر ان کا دیوان ہے۔ جس کو ارجمند آرا نے مدون کیا ہے۔ مصنفہ نے مطبوعہ دیوان کے علاوہ چار مخطوطات کو سامنے رکھتے ہوئے زیر مطالعہ دیوان مدون کیا ہے۔اس دیوان کی اہمیت اس اعتبار سے بھی زیادہ ہے کہ ابتدا میں مصنفہ کا 67 صفحات پر مشتمل وقیع اور جامع مقدمہ شامل ہے۔جس میں مصنف نے شاعر احسن اللہ خاں کے عہد، اصلاحی تحریکات ، بیان کی شاعرانہ خصوصیات کے علاوہ تدوین کے طریقہ کار ،متن کی صحت اور تصحیح و ترتیب کے موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے۔
तब के अकबराबाद और आज के आगरा में पैदा हुए मगर शिक्षा-दीक्षा दिल्ली में हुई। मिर्ज़ा मज़हर जान-एजानाँ ने शागिर्द थे। बयान का स्वभाव सूफ़ियाना था और दिल बहुत बड़ा था। आख़िरी उम्र में हैदराबाद चले गये और वहीं की मिट्टी के पैवन्द हुए।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets