میر غلام حسن اردو ادب میں میر حسن کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ یہ ضاحک کے بیٹے تھے۔ انقلاب زمانہ سے تنگ آ کر ان کے دادا نے وطن کو خیرباد کہہ پرانی دلی میں بسیرا کر لیا تھا۔ میر حسن کی پیدائش کہنے کو تو دلی میں ہی ہوئی لیکن بچپن میں ہی وہ اپنے والد کے ساتھ فیض آباد میں ساکن ہو گئے۔ بعد میں لکھنوٴ منتقل ہو گئے۔ پہلے پہل تو انہوں نے اودھ کا شعری رنگ ہی اپنایا لیکن زیادہ دنوں تک اس کی پیروی نہ کر سکے اور انہوں نے جلد ہی میر درد، مرزا رفیع سودا اور میر تقی میر کے کلام کی پیروی شروع کر دی۔ زیر نظر کتاب ان کے دیوان میں شامل ان کی تمام غزلیں دہلوی رنگ میں ہی رنگی ہوئی ہیں۔ خواہ معاملہ مضامین کا ہو، اسلوب کا ہو یا پھر زبان و بیان کا، سب پر دہلوی رنگ غالب ہے۔ اپنی غزلوں میں وہ مشکل پسندی کے قائل نہیں ہیں اور استعارے وغیرہ کا اہتمام بھی ان کے یہاں نہیں ہے، حالانکہ کلام صاف اور سپاٹ ہے، موضوعات میں تصوف البتہ کہیں کہیں موجود ہے۔ غزلیں بھی ان کے یہاں چھوٹی بحر میں ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets