Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

प्रकाशन वर्ष : 1910

पृष्ठ : 26

हयात-ए-सरमद

पुस्तक: परिचय

سعید سرمد حقیقت شناس، ذی علم،حلیم الطبع شخص تھے۔ اورنگ زیب عالمگیر کے ہم عصر اور داراشکوہ کے پیرومرشد تھے۔ وہ اپنے دورکے مجذوب تھے،قوم کے یہودی تھے لیکن بعد میں اسلام قبول کر لیا۔ داراشکوہ کے قتل کے بعد سرمد کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اورنگ زیب عالمگیر کے درباری لوگوں کو گراں گزری لہٰذا انھوں نے مختلف سازشوں کے تحت سرمد کوکافر قراردیتے ہوئے واجب القتل ٹھہرایا،لیکن سرمد پراس سزا کا کوئی اثر نہیں پڑا، انھوں نے پوری ثابت قدمی کے ساتھ خود کو موت کے حوالے کردیا،سرمد کی شہادت کا یہ واقعہ 1069میں اورنگ زیب عالم گیر کی تخت نشینی کے تقریباً تین سال بعد وقوع میں آیا،وہ ایران کے ارمنی خاندان سے تعلق رکھتے تھے،سعید سرمد بنیادی طور پر ایک صوفی انسان تھے لہٰذا ان کی بیشتر رباعیات ان کے صوفیانہ عقائدو نظریات کی نمائندہ ہیں ان رباعیات میں حکمت ومعرفت، عشق ومحبت، اخلاق وکرداراورذہنی و روحانی نعمتوں کے جو اسرار رمو ز پوشیدہ ہیں ان سے اہل دل اور صاحب نظر ہمیشہ حظ ولذت اٹھاتے رہے ہیں ان کے یہاں جو دین سے وارفتگی، مذہبی جذبات کی صداقت، عقیدت کی چاشنی اور علمی تجربہ ملتا ہے وہ کسی دوسرے رباعی گو شاعر کے یہاں اتنی شدت اور صداقت کے ساتھ موجودنہیں ہے اور ان کی انھیں خصوصیات نے ان کودرجہ اول کا رباعی گو شاعر ہونے کا درجہ بخشاہے، زیر نظر کتاب سرمد شہید کی مختصر حالات زندگی ہے جسے مولانا ابوالکلام آزاد نے اپنے مخصوص انداز میں خواجہ حسن نظامی کی فرمائش پر تحریر کیا تھا۔

.....और पढ़िए

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
बोलिए