اقبال کو بچپن سے صوفیانہ ماحول ملا، پیروں فقریوں سے انھیں عقدیت تھی، ان کی شروعاتی شاعری میں وحدت الوجود کا اثر دکھتا ہے، اسرا رخودی کے بعد وحد ت الشہود کا اثر ان کے یہاں لمبے عرصے تک دکھتا ہے، اقبال نےاپنی شاعری کے مختلف مقامات پر تصوف کا ذکر کیا ہے، وہ شریعت کی اہمیت کے ساتھ ساتھ ایسے وجدان، باطنی کیفیت، جذبے اور عرفان کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں جو مذہب کی روح ہے۔ اسی عرفان کی خاطر کشمیر یونیورسٹی میں اقبال چیر کے زیر انتظام 1977 میں اقبال اور تصوف پر ایک سیمنار منعقد کیا گیا تھا ، اس کتاب میں، اسی سیمنار میں پڑھے جانے والے مقالات کو یکجا کر کے آل احمد سرور نے کتابی شکل میں پیش کیا ہے، اس کتاب سے اقبال کی فکر اور ان کے مزاج کو سمجھنے میں مدد ملے گی، کتاب کے آخر میں سیمنار میں پیش کئے گئے مقالوں کا خلاصہ بھی"بحث کا خلاصہ"کے عنوان سے پیش ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets