Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

संपादक : राज़िक़ुल ख़ैरी

अंक : Shumara Number-005

खंड संख्या : 48

प्रकाशक : मोहम्मद अमानुर्रहमान

प्रकाशन वर्ष : 1932

पृष्ठ : 98

सहयोगी : सुमन मिश्रा

महीना : May

इस्मत, दिल्ली

पत्रिका: परिचय

ماہنامہ، رسالہ "عصمت" دہلی سے شائع ہونے والا اردو کا قدیم رسالہ ہے۔ اس رسالے کی اہمیت اس لیے ہے کہ یہ خصوصاً خواتین کی تعلیم و تربیت کے لیے وقف تھا۔ اس کے مدیر شیخ محمد اکرام اور نائب مدیر ان کی اہلیہ تھیں۔ یہ رسالہ جون ۱۹۰۸ سے اب تک جاری ہے۔ رسالہ "عصمت" کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ اردو زبان کا سب سے پرانا اور متواتر شائع ہونے والا رسالہ ہے۔ فی الوقت اس کی مدیر صفورا الخیری ہیں۔ "عصمت" کے آغاز کے متعلق شییخ عبد القادر مدیر "مخزن" لاہور لکھتے ہیں کہ "وہ جب بیرسٹر بننے کے بعد بغرض وکالت لاہور سے دہلی آئے تو ان کے ساتھ رسالہ مخزن کا دفتر بھی کوچہ چیلان میں منتقل ہوگیا۔ وہاں شام کو اکثر مجلسیں ہوتیں، جس میں خواجہ حسن نظامی، مولوی ذکاءاللہ، ملا واحدی، قاری سرفراز حسین، علامہ راشد الخیری وغیرہم ہوتے، ان ہی مجلسوں میں راشد الخیری کو یہ خیال پیدا ہوا کہ کیوں نہ ایک رسالہ ایسا بھی شائع کیا جائے جو خواتین کی علمی اور ادبی تربیت کرے۔ باہمی مشورے سے اس رسالے کا نام "عصمت" تجویزہوا، اور مسز اکرام کو رسالے کا مدیر بنایا گیا۔" "عصمت" جس زمانے میں جاری ہوا اس وقت راشد الخیری سرکاری ملازم تھے۔ ایڈیٹر، پرنٹر یا پبلشر کی حیثیت سے ان کا نام رسالے پر نہیں لکھا جاسکتا تھا۔ جولائی۱۹۱۰ میں جب انھوں نے سرکاری ملازمت ترک کی تو ان کا نام رسالے پر لکھا جانے لگا۔ مارچ ۱۹۱۶ کا سن تھا کہ دفتر "عصمت" میں ایسی آتش زدگی ہوئی کہ سب کچھ جل کر راکھ ہوگیا، پھر ۱۹۱۹ میں دفتر دوبارہ جل گیا اور بہت نقصان ہوا۔ "عصمت" نے مرکزی طور پر عورتوں کے جذبات، ان کے خیالات اور ان کی نفسیات کی ایسی ترجمانی کی کہ بہت جلد اسے حقوقِ نسواں کا ترجمان کہا جانے لگا۔ رازق الخیری کہتے ہیں، "اس کا پہلا پرچہ اس شان اور اہتمام سے شائع ہوا کہ ہندوستانی پریس میں اس کی دھوم مچ گئی، اور پہلا ہی پرچہ دیکھ کر تعلیم یافتہ خواتین اس کی گرویدہ ہوگئیں۔" "عصمت" علمی اور ادبی لحاظ سے معیاری تھا ہی اس کے ساتھ ہی ساتھ ظاہری طور پر دیدنی بھی تھا۔ عمدہ ولایتی چکنا اور دبیز کاغذ، بے نظیر کتابت۔ پتھر کی پاکیزہ اور صاف ستھری بلاک کی سی طباعت، سرِورق لہریے دار اور اعلیٰ درجہ کا مضبوط گلابی کاغذ، اس پر تین رنگوں کی بہترین چھپائی، سیاہ حروف، سنہری بیل اور روپہلی حروف میں نام "عصمت۔" عصمت کا نعرہ تھا، "عصمت یعنی شریف ہندوستانی بیبیوں کے لیے۔" عصمت کی ترتیبات میں ایک خاص پیشکش یہ تھی کہ وہ رسالے کے اندرونی صفحات پر تصویریں بھی پیش کرتے تھے۔ یہ تصویریں شخصی، علامتی یا سیاحتی نوع کی ہوتیں۔ عصمت تقریباً ساٹھ صفحات پر محیط ہوتا تھا۔ شروع میں اس کا ایک ہی ایڈیشن شائع ہوتا تھا، بعد میں کئی ایڈیشن جن میں کاغذ، چھپائی اور طباعت کا فرق ہوتا، مختلف قیمتوں پر شائع ہونے لگے۔ مثلاً جون ۱۹۳۰ میں مذکور ہے۔ سالانہ چندہ۔ قسم خاص ۱۰ روپے، قسم اول ۵ روپے، قسم دوم ساڑھے تین روپے۔ "عصمت" کی عمومی فہرست یوں تھی۔ اداریہ، تصویر، مضامین، نظم، بزمِ عصمت اور اشتہارات۔ عصمت کے اہم قلم کار یہ تھے۔ راشد الخیری، رازق الخیری، محمد اکرام، بلقیس بیگم، عطیہ فیضی، حسن نظامی، اسمٰعیل میرٹھی، پریم چند، ایس آر بیگم، خورشید آرا بیگم، خدیجہ مستور، ہاجرہ مسرور، تلوک چند محروم، آمنہ نازلی، امام اکبر آبادی وغیرہ۔

.....और पढ़िए

संपादक की अन्य पुस्तकें

संपादक की अन्य पत्रिकाएं यहाँ पढ़ें।

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
बोलिए