شاد عظیم آبادی کا شمار اردو کے کلاسیکی شعرأ میں ہوتا ہے ۔ انہوںنے نثر اور نظم میں پچاسوں کتابیں یادگار چھوڑی ہیں ،جن سے ان کی گونا گوں خوبیوں کا علم ہوتا ہے ۔ ساتھ ہی یہ بھی محسوس ہوتا ہے کہ شاد اپنی ذات سے ایک انجمن تھے ۔ انہوں نے اردو شاعری کی بیشتر اصناف میں طبع آزمائی کی ہے لیکن ان کی شخصیت کا اصل جوہر غزلوں ہی میں کھلتا ہے ۔ شادؔ کا شعری لہجہ منفرد بھی ہے اور موثربھی ۔ ان کی شاعری ایک طرف دبستان لکھنؤ سے کسب فیض کرتی ہے تو دوسری طرف دبستان دہلی کی شعری خصوصیات بھی اپناتی ہے ۔ وہ اگر قدیم شعری لہجے کی پیروی کرتے نظر آتے ہیں تو اپنے دور کے جدید طرز اظہار سے بھی پوری طرح آشنا ہیں ۔"میخانہ الہام" شاد عظیم آبادی کا دیوان ہے جس کو حمید عظیم آبادی نے مرتب کیا ہے ۔ یہ دیوان 1922 مطابق 1357 ہجری میں مرتب کیا گیا ، کتاب کے آخر میں حمید عظیم آبادی نے اس دیوان کے طباعت کے حوالے سے تاریخی قطعہ بھی پیش کیا جس سے سے اس دیوان کا ہجری سن نکلتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free