زیر تبصرہ کتاب "مکاتیب شبلی" شبلی نعمانی کے خطوط کا مجموعہ ہے، یہ خطوط دو جلدوں پر مشتمل ہیں۔ ان خطوط کو ، مولانا سید سلیمان ندوی نے مرتب کیا ہے، مرتب نے اپنے مقدمہ میں شبلی کے خطوط کی خصوصیات کا ذکر بہت تفصیل سے کیا ہے، شبلی کے خطوط میں ایک علمی شان ہے، استدلالی انداز بیان ہے، ان کی انشا اور اسلوب نگارش پڑھنے والوں کو اپنے سحر میں لے لیتی ہے، اور یہ اسلوب خطوط سر سید سے بہت مختلف ہے۔ کیونکہ شبلی کی تراکیب ایک رومانوی انداز بیان لئے ہوئے ہوتی ہیں۔ جو قارئین کو لطف دیتی ہیں۔ ان خطوط سے مولانا کے درست مزاج، ان کی معاملہ فہمی، ان کی علمی استعداد اور تاریخی مطالعہ کا پتا چلتا ہے۔ یہ خطوط شاگردوں اور احباب کو لکھے گئے ہیں، ان خطوط میں ملکی، قومی، مذہبی، علمی اور اصلاحی خیالات کے مسائل کا بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ دوسری جلد میں عربی و فارسی خطوط کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ مکاتیب شبلی کا مطالعہ شبلی کی فکری بلندی اور ان کے شخصی مقام سے بھی روشناس کراتا ہے، وہ امت کے نوجوانوں میں کیا خوبیاں دیکھنا چاہتے تھے، اس کو بھی واضح کرتا ہے، نیز شبلی کے اسلوب نگارش کی خوبیوں سے واقف کراتا ہے۔ ان کے مکاتیب کے کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں، پہلے ایڈیشن میں سید سلیمان ندوی کا مقدمہ کسی مجبوری کی بنا پر جلد اول کے بجائے جلد دوم کے ساتھ چھپا، لیکن دوسری طبع اور زیر نظر ایڈیشنز میں اس کو پہلی جلد کے ساتھ ہی شائع کیا گیا۔ البتہ ریختہ لائبریری میں دونوں طرح کے ایڈیشن موجود ہیں۔