نظم نگاری کی دنیا میں حفیظ جالندھری کا اپنا مخصوص رنگ ہے اور مختلف شعرا کے کلام میں ان کا کلام بہ آسانی پہچان لیا جاتا ہے۔ ان کی نظموں میں زندگی کی رنگا رنگ تصویریں ملتی ہیں جن سے ہر ملک اور ہر مزاج کے لوگ اپنے اپنے ذوق کی سریابی کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ حفیظ جالندھری کی نظموں کا پہلا مجموعہ ’’نغمہ زار‘‘ تھا جو 1935 میں شائع ہوا۔یہ مجموعہ اس وقت شائع ہوا تھا جبکہ اکبر الہ آبادی ،چکبست اور اقبال کا کلام سارے ملک میں مشہور ہو چکا تھا۔اس مجموعہ میں حفیظ جالندھری کی سترہ نظمیں اور کچھ غزلیں شامل ہیں۔ ان کی غزلوں میں ایک قسم کی سر مستی اور بہاو ہے لیکن اردو دنیا میں وہ نظم گو کی حیثیت سے مشہور ہیں۔ ان کی نظموں اور غزلوں میں بلا کا ترنم اور نغمگی پائی جاتی ہے۔ زیر نظر مجموعہ کچھ ترمیم و اضافہ کے بعد دوسرا ایڈیشن ہے۔ جس میں شاعر کے خود نوشت حالات بھی مذکور ہیں۔
Hafeez Jalandhari, an eminent poet was born in 1900 in Jalandhar, Punjab. He was hardly seven when he started composing verses and composed his first ghazal at the age of eleven. His father, a school teacher tried to persuade him to stay away from poetry and apply himself to his studies. However at the age of twelve Hafeez left the school and all formal education. Hafeez's contribution to Urdu poetry both in quality and quantity is substantial. He published a total of seven collections of poetry, the best known of which is Naghma-zar (1925). He was also very much associated with Urdu journalism in Lahore and was the Chief Editor of Hazar Dastan. He died in 1982 in Lahore.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free