Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

संपादक : श्याम सुन्दर दास

प्रकाशन वर्ष : 1925

पृष्ठ : 18

रानी केतकी की कहानी

पुस्तक: परिचय

رانی کیتکی کی کہانی خالص ہندوستانی یا ہندوی زبان کی کہانی ہے۔ اس کہانی میں انشا اللہ خاں نے اس بات کا خاص طور پر التزام کیا ہے کہ اس کہانی کو ہندوی میں لکھیں اور دیگر زبان کے الفاظ سے اس کو دور رکھیں۔ عربی ، فارسی، انگریزی،ترکی یا کوئی اور زبان کا ایک بھی لفظ نہ استعمال کیا جائے۔ اسی لئے انہوں نے قصہ بھی خالص ہندوستانی لکھا ہے اور یہ ان کے خود کے ذہن کی اپج ہے۔ یہ اردو اور ہندی کی پہلی کہانی ہے۔ ہندی اور اردو زبان کے ناقدین میں اس بات کا اختلاف ہے کہ یہ کہانی ہندی زبان میں لکھی گئی یا اردو زبان میں۔ ٹھیک اسی طرح جیسے امیر خسرو کو ہندی اور اردو داں دونو ہی اپنی زبان کا موجد مانتے ہیں۔ مگر دلائل کو دیکھتے ہوئے اس بات کا یقین ہوتا ہے کہ اس کی اصل اردو زبان ہے اور انشا اللہ خان اردو زبان کے شاعر و ادیب تھے ناکہ ہندی زبان کے۔ جس زمانے میں فورٹ ولیم کالج اردو قصہ گوئی کی ترویج و ترقی کے لئے کوشاں تھا اور لوگوں کو پیسے دیکر قصہ گوئی کرا رہا تھا انہی ایام میں انشا اللہ خاں انشا ہندوستانی قصہ گوئی کی بنیاد ڈال رہے تھے۔ یہ صنفی اعتبار سے داستان کا درجہ رکھتی ہے مگر ضخامت کے اعتبار سے طویل افسانے یا ناولٹ سے زیادہ طویل نہیں ہے۔ اس کہانی میں رانی کیتکی اور شاہزادہ اودھے بھان مرکزی کردار ہیں۔ دونوں کی محبت کو بطور خاص دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ انشا اللہ خان انشا اپنی زبان و بیان اور بزلہ سنجی و حاضر جوابی کی وجہ سے نواب سعادت علی خان کے مقرب تھے۔ ان کی شاعری اور غزل میں بھی ان کو بڑا شاعر تصور کیا جاتا ہے اور ریختی گوئی ان کا خاص فن ہے۔ زیر نظر داستان دیوناگری رسم الخط میں ہے۔ جس کو شیام سندر داس نے انجام دیا ہے۔

.....और पढ़िए

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
बोलिए