مغلوں کی تاریخ میں شاہ جہاں کے بیٹوں میں سے ایک دارا شکوہ کو نہایت ذہین، تعلیم یافتہ اور فراخ دل شہزادہ تصور کیا جاتا ہے۔ دارا نے ویدک ادب کا مطالعہ کیا اور اسلام اور عیسائیت کا آپسی موازنہ بھی کیا۔ دارا مذہبی رواداری، سماجی آہنگی، اتحاد پسندی، باہمی محبت، تنوع میں جدت اور مخلوط معاشرت اور ثقافت کا قائل تھا۔دارا مغل شہزادہ ہونے کے ساتھ ایک نامور مصنف تھا۔ جس کی تخلیقات میں تقریباً پچاس اپنشدوں کا فارسی ترجمہ بھی شامل ہے۔دارا شکوہ، شاہجہاں کے بیٹوں میں اس اعتبار سے زیادہ اہم شخصیت کا مالک تھا کہ اسے نہ صرف صوفیوں، عالموں اور مشائخوں سے عقیدت تھی بلکہ علم و عرفان اور سلوک و ریاضت کے مختلف مرحلوں کو خود بھی سمجھتا تھا۔زیر نظر کتاب "سکینۃ الاولیاء " دارا شکوہ کی مایہ ناز کتاب ہے۔اس کتاب میں انھوں نے حضرت میر میاں کے خلفاء کے احوال و فضائل کا ذکر ہے،زیر نظر کتاب اس کا اردو ترجمہ ہے،اس کتاب کے ترجمے کا کا م مقبول بیگ بدخشانی نے انجام دیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free