صوفیہ جب خدا کی ذات میں لین ہو جاتے ہیں اور جب ان کی ذات خدا کی ذات میں جذب ہو جاتی ہے اور جب یہ صورت ہوتی ہے تو وہ اس شعر کے مستحق ہو جاتے ہیں "خاصان خدا گرچہ خدا نہ باشند/ لیکن ز خدا جدا نہ باشند" تب ان کی زبان وہی بولتی ہے جو خدا کی مرضی ہوتی ہے ، ان کے کان وہ سنتے ہیں جو خدا سنواتا ہے، آنکھ وہ دیکھتی ہے جو انہیں دکھانا چاہا جاتا ہے۔ اس لئے ان کے فرمودات موثر اور دلوں پر راج کرتے ہیں۔ صوفی کسی بھی مذہب کا ہو سب کا منبع اور لب لباب ایک ہے اس ہی ایک ذات کی اپاسنا اور پرستش کرتے ہیں جو چرخ چمبری کو گردش دینے والا اور دلوں کا مالک ہے۔ اس کتاب میں سنت صوفیہ کے اسی طرح کے اقوال زرین کو جمع کیا گیا ہے جو صاق اور مفید عام ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free