"اسرار خودی"علامہ اقبال کی فلسفیانہ خیالات کی حامل فارسی مثنوی ہے یہ مثنوی 1915ء میں شائع ہوئی، اس مثنوی میں علامہ نے ایک مکمل ضابطہ حیات پیش کیا ہےجس کا محور و مرکزخودی ہے ، "اسرار خودی" میں خودی کی حقیقت و ماہیت اور قوت و صلاحیت کا بیان ہے،اور اس کی پرورش و استحکام کے لیے ایک مکمل لائحہ عمل تجویز کیا گیا ہے، روایتی مثنوی کی طرح اقبال نے اپنے افکار کی توضیح کے لیے تمثیل کا سہارا بھی لیا ہے،جس کامقصدداستان و واقعہ کے ذریعے مفہوم کو پوری طرح واضح کرنا ہے۔ اس کے علاوہ فلسفے کے ٹھوس مسائل کو شاعرانہ لطافت کے ساتھ سمونے کے لیے تخیل کی رنگینی سے بھی کام لیا گیا ہے، زیر نظر کتاب "اسرارخودی" کے فارسی اشعار کی اردو شرح ہے، جس کو یوسف سلیم چشتی نے بڑے ہی شرح و بسط سے انجام دیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets