غالب کا پورا رجحان فارسی کی طرف ہی رہا اور انہیں اپنے فارسی شاعری پر بڑا ناز بھی تھا۔ وہ اپنے فارسی کلام سے اس قدر شغف رکھتے تھے اور ہمیشہ یہی چاہتے تھے کہ ان کو ان کے فارسی کلام کی بدولت ہی جانا جائے اور اسی سے ان کو شہرت ملے اور ان کی قابلیت کا اندازہ ان کے فارسی کلام سے کیا جائے، تاہم ایسا نہ ہو سکا۔ ان کی اصل شناخت ان کے اردو کلام سے ہے۔ لیکن فارسی میں غالب نے کافی شاعری کی ہے۔ "شرح غزلیات غالب "صوفی غلام مصطفی تبسم کی تصنیف ہے۔جس میں انھوں نے غالب کے فارسی کلام کا ترجمہ پیش کیا ہے۔ساتھ ہی ساتھ مشکل الفاظ کی لغوی تشریح بھی کی ہے، یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ پہلی جلد میں ردیف الف سے لیکر ردیف خ تک۔ جبکہ دوسری جلد میں ردیف د سے ردیف ی تک کی غزلوں کا ترجمہ وتشریح موجود ہے۔ زیر نظر کتاب شرح غزلیات غالب کی پہلی جلد ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets