یہ مقالہ اپنی نوعیت کا منفرد مقالہ ہے جس میں قرآنی تصوف زمان، واقعہ معراج اور ولی اللہی طریقہ محمدیہ کے تسلسل اور ارتباط سے تصوف کے پانچویں دور کے نقوش ابھرتے ہیں۔ تصور زمان نہ ہی کوئی نیا نظریہ ہے اور نہ ہی انوکھا بلکہ یہ برسوں سے بحث کا موضؤع رہا ہے نبی نے زمانے کو گالی دینے سے منع کیا ہے اور اقبال نے تصور زمان پر کافی کچھ کہا ہے وہ الگ بات ہے کہ مغرب میں اس فلسفہ کو موجودہ دور میں بہت ترقی ملی ہے اور یہ باقاعدہ فلسفہ کا موضوع قرار پایا ہے۔ ہندوستان میں جب تصوف کا زور زیادہ ہوا تو ولی اللہی تحریک نے اس پر قدغن لگاکر اصلی تصوف کی طرف مراجعت کی تبلیغ کی جسے طریقہ محمدیہ کہہ کر یاد کیا گیا اور خواجہ میر درد اس نظریہ کے پر زور حامی ہیں اور اپنی کتاب علم الکتاب میں انہوں نے اس پر تفصیلی گفتگو کی ہے جس کا مقصد شریعت کی پابندی ہی تصوف ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets