تیری الفت میں صنم، دل نے بہت درد سہے
تیری الفت میں صنم، دل نے بہت درد سہے
غم ہمیں لوٹ گیا، ہائے دل ٹوٹ گیا
پھر بھی آنسو نہ بہے اور ہم چپ ہی رہے
ہم نے ملتے ہی نظر، دل دیا نذرانہ تجھے
پیار سے پیار بھرا، کہہ دیا افسانہ تجھے
تجھ سے پایا یہ صلہ، درد دنیا کا ملا
غم زمانے کے سہے اور ہم چپ ہی رہے
آگ سینے میں لگی، ایسی کہ نکلا نہ دھواں
کس طرح جل گیا دل، دل ہے نہ اب دل کا نشاں
اس قدر ضبط کیا، ہم نے ہر اشک پیا
دل میں ارمان رہے اور ہم چپ ہی رہے
فصلِ گل آ بھی چکی، آس کے غنچے نہ کھلے
فاصلے بڑھتے گئے، مل کے بھی دو دل نہ ملے
بن کے ہر نقش مٹا، قافلہ دل کا لٹا
اشک تھم تھم کے بہے اور ہم چپ ہی رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.