بیٹھے ہوئے ہیں راہ میں طوفاں لیے ہوئے
بیٹھے ہوئے ہیں راہ میں طوفاں لیے ہوئے
ہم دل میں ایک شہرِ بیاباں لیے ہوئے
ساقی بس ایک چشمِ عنایت کی بات ہے
ساقی ازل سے بیٹھے ہیں پیماں لیے ہوئے
کیوں آج لگ رہی ہوں میں خود کو بہت عجیب
کیوں پھر رہی ہوں خاک کا ساماں لیے ہوئے
چھوڑا ہے میں نے دامنِ یارانِ با وفا
آنکھوں میں اشک دل کو پریشاں لیے ہوئے
تو ہے کہ تیرا خوف امل کم نہیں ہوا
میں ہوں کہ ساری مشکلیں آساں لیے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.