قدر دل آشفتہ جانے ہے وہی پیارے
قدر دل آشفتہ جانے ہے وہی پیارے
سودا جسے کچھ سر میں کاکل کا رہا ہوئے
خوش آئے نبات اس کو کچھ بات ہے یہ صاحب
باتوں کا مزا اس کے جس نے کہ چکھا ہوئے
اے چشم نہ اس بت کی تصویر نظر میں رکھ
ایسا نہو تجھ سے پھر بے زار خداہوئے
کیوں آج ہو خفا ہو تم باتیں نہیں کرتے
تعذیر کرو صاحب گر میری خطاہوئے
باتوں کی تیرے عارف کچھ قدر وہی جانے
جو میرا اور مرزا کی صحبت میں رہا ہوئے
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 54)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.