کیا بری ہے آشنائی عشق کی
کیا بری ہے آشنائی عشق کی
خوب ہم نے بات پائی عشق کی
سلسلہ جنبان کا کل کون تھا
کس نے زنجیریں ہلائی عشق کی
دل ہمارا پرزہ پرزہ ہوگیا
خوب ہم نے چوٹ کھائی عشق کی
داغ سینے میں جو روشن ہے مرے
آگ ہے دل میں لگائی عشق کی
ابجد آموز محبت میں رہا
بات ابتک کچھ نہ پائی عشق کی
مطربا عارفؔ میاں عاشق ہوئے
مانگ ان سے تو بدھائی عشق کی
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 54)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.