Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمہارے عشق میں دل کو پھنسائے جس کا جی چاہے

عبدالرحیم کنج پوری

تمہارے عشق میں دل کو پھنسائے جس کا جی چاہے

عبدالرحیم کنج پوری

MORE BYعبدالرحیم کنج پوری

    تمہارے عشق میں دل کو پھنسائے جس کا جی چاہے

    جوانی خاک میں اپنی ملائے جس کا جی چاہے

    وہ رخ پر چھوڑ کر زلفیں جوہنس ہنس کے کہتے ہیں

    ہمارے دام میں دل کو پھنسائے جس کا جی چاہے

    لگا کر لو شمع رویوں سے بیٹھے بیٹھے جلتے ہیں

    بس اب دل مثل پروانہ جلائے جس کا جی چاہے

    کہا میں نے کہ جاتا ہوں تو وہ مغروریوں بولا

    کسی کو روکتے ہم کب ہیں جائے جس کا جی چاہے

    خدا شاہد ہے تم سے سر خرو ہو آج کہتا ہوں

    ہمارے قتل پر بیڑا اٹھائے جس کا جی چاہے

    خدا اس کو ہم سمجھے ہیں جسے معشوق کہتے ہیں

    ہمارے جرم کو فتویٰ لگائے جس کا جی چاہے

    یہ سب جھگڑا ہے رحیمؔ جیتے جی کا زمانہ میں

    لحد پر گالیاں آکر سنائیں جس کا جی چاہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے