فقط میں ہی نہیں عاشق کہ میری جان جاں تم ہو
فقط میں ہی نہیں عاشق کہ میری جان جاں تم ہو
جہاں کی ہے نظر تم پردہ محبوبِ جہاں تم ہو
تمہارا حسن زیبا ہے بہار گلشنِ جنت
خدا شاہد ہے اس کا حاصلِ باغِ جناں تم ہو
تمہارے نام لیوا ہیں سبھی آدم سے عیسیٰ تک
سمجھ میں آ گیا ایجاد بزم کن فکاں تم ہو
جو تم نے جلوہ گاۂ حسن آنکھوں کو بنایا ہے
یہ کیسی پردہ داری ہے کہ پھر دل میں نہاں تم ہو
اندھیرے سے ہمیں مرقد کے اے ماۂ عرب کیا ڈر
اجالا ہی اجالا ہے جہاں تم ہو جہاں تم ہو
تمہیں نورِ الٰہی ہو تمہیں ہو باعث خلقت
تمہیں سے ہے ظہور اس کا نشانِ بے نشاں تم ہو
نہ آئے گا وہاں تو کام کوئی یار و بیگانہ
قیامت کے مگر حامی شفیعِ عاصیاں تم ہو
تمہارے دردِ فرقت سے بنی ہے جان پر میری
مرا جاتا ہو فرقت میں مری روحِ رواں تم ہو
عبث ہے زہد و تقویٰ کی تمہیں تو فکر اے بیدلؔ
یہی کافی وسیلہ ہے نبی کے مدح خواں تم ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.