کیا صبر ہو کیا چین ہو جب وہ نظر آئے
کیا صبر ہو کیا چین ہو جب وہ نظر آئے
دل تھام لیا جان چلی اشک بھر آئے
اب اور کہاں دید کی امید بر آئے
محشر میں بھی وہ آئے تو منہ ڈھانپ کر آئے
آنکھیں تو مری بند تھیں ہنگامِ تصور
اللہ وہ کس راہ سے دل میں اتر آئے
فکروں کے سمندر کا کنارا نہیں ملتا
ڈوبے کبھی پانی میں کبھی ہم ابھر آئے
اظہارِ حقیقت پہ شناسائی ہے موقوف
پہچانے یہاں کون خدا بھی اگر آئے
مٹ جائے برائی جو گزر جاؤں خود سے
ہر عیب ہنر ہو مجھے ایسا نظر آئے
دیکھو تو یہ میخانہ ہے مسجد نہیں مائلؔ
کیا بھول گئے راستہ دیکھو کدھر آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.