ساری خلقت راہ میں ہے اور ہو منزل میں تم
ساری خلقت راہ میں ہے اور ہو منزل میں تم
دونوں عالم دل سے باہر ہیں فقط ہو دل میں تم
ہم سے پوچھو غیر کی محفل میں بے تابی کا حال
تم کو کیا معلوم کب تڑپے کسی محفل میں تم
کس قدر تم سے محبت ہے مجھے خود دیکھ لو
اپنی آنکھیں ڈال دو اک روز میرے دل میں تم
میں جہاں جاتا ہوں آتے ہو وہاں مجھ کو نظر
راہ میں تم گھر میں تم خلوت میں تم محفل میں تم
دیکھتے کیا ہو کرو حوروں پہ بھی اک وار آج
اپنی شوخی ڈال دو بے تابیٔ بسمل میں تم
وصل کا نقشہ کچھ ایسا ہے کہ دونوں ایک ہیں
سچ تو کہہ دو تم میں ہے مائلؔ کہ ہو مائلؔ میں تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.