Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پہلوئے عاشقِ مقامِ عیشِ جانانہ ہوا

احسان شاہجہان پوری

پہلوئے عاشقِ مقامِ عیشِ جانانہ ہوا

احسان شاہجہان پوری

MORE BYاحسان شاہجہان پوری

    پہلوئے عاشقِ مقامِ عیشِ جانانہ ہوا

    دل میں جو دو دن رہا وہ صاحبِ خانہ ہوا

    وہ پری پیکر یگانہ بن کے بیگانہ ہوا

    دشمنی کی ہم سے جب غیروں سے یارانہ ہوا

    رشک آئے ہم کو کیا کیا گردشِ تقدیر پر

    چشمِ ساقی پر بلا گرداں جو پیمانہ ہوا

    دل کو تم اپنا بنا کر کچھ بہت خوش ہو بتو

    وہ ہمارا ہی یگانہ تھا جو بیگانہ ہوا

    جام ساقی نے دیا ہم کو تو خالی ہی دیا

    گردشِ تقدیر بن کر دور پیمانہ ہوا

    آ ہی رہتا ہے شبِ غم اک نہ اک ارمانِ وصل

    دل ہمارا آرزؤں کا جلوہ خانہ ہوا

    طولِ ہجر یار نے برسوں میں بدلا اپنا رنگ

    رفتہ رفتہ غمِ امید وصلِ جانانہ ہوا

    رات دن مہمان رہتا ہے کسی بت کا خیال

    پہلے کعبہ تھا مرا دل اب صنم خانہ ہوا

    شمع رو بزمِ سلیماں کی دکھاتے ہیں بہار

    جس جگہ دو چار مل بیٹھے پری خانہ ہوا

    شیخ کی صورت بنائے بیٹھے ہیں سب بادہ خوار

    میکدے میں انقلاب وضع رندانہ ہوا

    دیکھ لیں احسانؔ ہم نے عشق کی نیرنگیاں

    پھر وہ کافر ہے کہیں گیسو کہیں شانہ ہوا

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Ahsaan (Pg. 12)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے