Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل کی امیدیں مٹا کر کیا ملا

احسان شاہجہان پوری

دل کی امیدیں مٹا کر کیا ملا

احسان شاہجہان پوری

MORE BYاحسان شاہجہان پوری

    دل کی امیدیں مٹا کر کیا ملا

    اے فلک ہم کو ستا کر کیا ملا

    آرزوئیں بھی ہیں غم بھی درد بھی

    پھر نہ کہنا دل میں آ کر کیا ملا

    کوئے جانان سے نکلوائے گئے

    وحشیوں کو خاک اڑا کر کیا ملا

    جان دیتا میں ترے ہر ناز پر

    غیر سے آنکھیں ملا کر کیا ملا

    کہتے ہیں ہنس ہنس کے مجھ سے دل کے زخم

    کوچۂ قاتل میں جا کر کیا ملا

    جو تمنائیں تھیں دل میں مٹ گئیں

    ہم کو قسمت آزما کر کیا ملا

    اور بھی وہ مجھ سے ناخوش ہوگئے

    داستانِ غم سنا کر کیا ملا

    عکسِ رخ پر ہوگئے شیدا وہ آپ

    آئینہ کو منہ دکھا کر کیا ملا

    منہ چھپائے بیٹھے ہیں وہ بزم میں

    کیا کہیں ہم آنکھ اٹھا کر کیا ملا

    شاہی ملکِ سلیماں بھی ہے کم

    کیا بتائیں تم کو پاکر کیا ملا

    یار سے احسانؔ پوچھو تو سہی

    خاک میں ہم کو ملا کر کیا ملا

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Ahsaan (Pg. 14)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے