غضب ہے لوٹ لے جوبن کسی کا
غضب ہے لوٹ لے جوبن کسی کا
اسی دل کو جو ہو مسکن کسی کا
دمِ گریہ مجھے حسرت ہے اشکو!
کہ تم ہو اور ہو دامن کسی کا
محبت کا رہے پردہ پسِ مرگ
کفن میرا ہو پیراہن کسی کا
مزا ہے روٹھنے کا جب شبِ وصل
کشاکش میں رہے دامن کسی کا
دعائے بد بھی کرتا ہوں یہ کہہ کر
کہ میرا دوست ہو دشمن کسی کا
حیا سے سر جھکائے بیٹھے ہیں وہ
ابھی پردے میں ہے جوبن کسی کا
محبت کے مہین صدمے اٹھاؤں
مرا دشمن نہ ہو دشمن کسی کا
بچائے یار کی آنکھوں سے اللہ
نہ لوٹیں گھر یہ دور رہزن کسی کا
بتا دے تو ہی اے جوشِ جوانی
پھٹا پڑتا ہے کیوں جوبن کسی کا
جوانی کی امنگیں کہہ رہی ہیں
کرے گا سرکشی جوبن کسی کا
ہجوم یاس و حسرت کیوں نہ ہوتا
کہ ماتم تھا سرِ مدفن کسی کا
نگاہوں نے بہت آنکھوں میں روکا
نہ ٹھہرا جلوۂ پرفن کسی کا
تماشہ ہے کوئی مقتل بھی احساںؔ
ادھر ہے سر ادھر ہے تن کسی کا
- کتاب : Diwan-e-Ahsaan (Pg. 41)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.