Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو ہیں شیخِ حرم باغِ جناں کے دیکھنے والے

اختر محمود وارثی

جو ہیں شیخِ حرم باغِ جناں کے دیکھنے والے

اختر محمود وارثی

MORE BYاختر محمود وارثی

    جو ہیں شیخِ حرم باغِ جناں کے دیکھنے والے

    تو ہم بھی ہیں کسی کے آستاں کے دیکھنے والے

    انہیں کی مست نظروں سے ہمیں اب کیف ملتا ہے

    جو کچھ باقی ہیں اب پیرِ مغاں کے دیکھنے والے

    وہ دیکھیں آکے اب اُجڑے ہوئے میرے نشیمن کو

    کبھی جو تھے بہارِ آستاں کے دیکھنے والے

    یہ خوبی وقت کی ہے آج ہم ننگِ گلستاں ہیں

    کبھی ہم بھی تھے نظم گلستاں کے دیکھنے والے

    حرم والے حرم سے دیر والے دیر سے جاکر

    پلٹ آئے ہیں ان کے آستاں کے دیکھنے والے

    پہنچ وہ بھی گئے القصہ اک دن اپنی منزل کو

    نظر سے دور گردِ کارواں کے دیکھنے والے

    غنیمت جانیئے اب اُن کے نقشِ پاکو اے اخترؔ

    کہ جو باقی ہیں میرِ کارواں کے دیکھنے والے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے