Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پھر میری آنکھوں میں آنسو آ گئے

بہزاد لکھنوی

پھر میری آنکھوں میں آنسو آ گئے

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    پھر میری آنکھوں میں آنسو آ گئے

    پھر فضا پر ابر سے کچھ چھا آ گئے

    اللہ اللہ ان کا الطاف و کرم

    جاتے جاتے کچھ مجھے سمجھا گئے

    وہ نہ سمجھے میری الفت کی حدیں

    اس مری دنیا سے دھوکا کھا گئے

    کچھ میری آنکھوں میں آنسو رہ گئے

    کچھ میرے دامن پہ آنسو آ گئے

    مہر بھی ان کی جفا سے کم نہیں!

    آئے تو لیکن مجھے تڑپا گئے

    راہِ غم میں ایسے بھی رہرو ہیں جو

    رہبروں کو راستہ بتلا گئے

    زندگی بے کیف ہو کر رہ گئی

    ہم محبت کا نتیجہ پا گئے

    ان کے جلووں کے تصدق جائیے

    پھر نگاہِ شوق کو تڑپا گئے

    ہوگئے رگ رگ میں وہ جلوہ کناں

    آج ہم بہزادؔ ان کو پا گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے