Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کس نے سمجھ لیا مجھے، کون سمجھ سکا مجھے

بہزاد لکھنوی

کس نے سمجھ لیا مجھے، کون سمجھ سکا مجھے

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    کس نے سمجھ لیا مجھے، کون سمجھ سکا مجھے

    گم ہوں کسی کی یاد میں اپنا نہیں پتا مجھے

    کیوں ہیں یہ آہ و زاریاں کیوں ہیں یہ بے قراریاں

    شام ہی عینِ صبح تھی صبح کو یہ کھلا مجھے

    راہبروں سے چل سکا کام نہ راہِ عشق میں

    جب ملا کوئی راہزن مل گیا راستہ مجھے

    گھر کو خدا کے چھوڑ کر دیر کی سمت ہوں رواں

    ہائے کدھر کو لے چلا دل کا معاملہ مجھے

    عشق کا جو مآل ہے، وہ بھی عجیب حال ہے

    یعنی خوشی کی روپ میں غم ہی نظر پڑا مجھے

    تیرے قدم سے دور تھی میری جبینِ آرزو

    تیری نگاہ ناز نے دے دیا حوصلہ مجھے

    حال جو ہو گیا زبوں ہونے لگا جو سرنگوں

    ذرے جہانِ عشق کے دینے لگی صدا مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے